پلاٹ یا گھر خریدنے کے راہنما اصولآپ نے مشہور قول تو سنا ہوگا کہ دنیا کے 99% کروڑ پتی رئیل اسٹیٹ سے امیر ہو ئے ہیں۔ یہ بات مبالغہ ہو سکتی ہے لیکن اس بات کے قوی شواہد موجود ہیں کہ رئیل اسٹیٹ آپ کو کروڑ پتی بنا سکتی ہے۔ ارب پتی افراد میں سے زیادہ تر کا رئیل اسٹیٹ سے کوئی نہ کوئی تعلق ہوتا ہے حتیٰ کہ بہت سے ڈاٹ کام انڈسٹری سے منسلک لوگ بھی ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ رئیل اسٹیٹ دولت بنانے کا ایک طاقتور ٹول ہے جس نے لاکھوں افراد کو کروڑ پتی بنا دیا ہے۔ لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ ہر کوئی زمین کا ایک ٹکڑا خرید کر امیر بن جاتا ہے ۔ کسی بھی دوسرے شعبے کی طرح، آپ کو رئیل اسٹیٹ مین ماہر ہونے کے لئے برسوں مسلسل کوشش کرنا ہوگی تب جا کر ہی آپ اتنی دولت حاصل کر سکتے ہیں جس کا لوگ کواب دیکھتے ہیں پاکستان میں دو طرح کے لوگ رئیل اسٹیٹ کاروبار سے منسلک ہوتے ہیں ۔ ایک، پہلے سے ملازمت کرنے والے دانشمند لوگ، جو جانتے ہیں کہ انہیں امیر بننے کے لیے انہیں ٹھوس اثاثوں کی ضرورت ہے۔ اور دوسری قسم وہ ہیں، جو بہت سے پیشوں میں ناکامی کے بعد رئیل اسٹیٹ میں داخؒ ہوتے ہیں۔پہلی قسم کے لوگ اپنی ملازمت یا کاروبار سے پیسے جوڑ کر اپنی بچت کو ضرب دینے کے لیے رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں ۔ مناسب چھان بین اور ایک دیانتدار رئیل اسٹیٹ کنسلٹنٹ کے مشورے کے ساتھ، وہ جڑواں شہروں میں عام طور پر چند سالوں میں اپنی سرمایہ کاری کو دوگنا اور یہاں تک کہ تین گنا کر دیتے ہیں۔ اگر وہ ہر سال دو سال بعد اپنی جائیداد بیچ کر دوسری جگہ سرمایہ کاری کرتے رہیں توزیادہ بھی کما سکتے ہیں یہ لوگ جائیداد کو سمجھتے ہیں اور انہیں کسی مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔ نئے شروع کرنے والوں کے لیے میرا مشورہ یہ ہوگا کہ وہ لالچ کا شکارنہ ہوں ۔ عام طور پر، "مہینوں میں اپنی سرمایہ کاری کو دوگنا کریں" قسم کی سکیمیں فراڈ ہوتی ہیں ۔ ان سے بچیں سی ڈی اے سیکٹر میں پراپرٹی خریدنا ہمیشہ محفوظ ہوتا ہے۔ دوسری محفوظ ترین سرمایہ کاری دیہی علاقوں میں ہے جن کی سی ڈی اے آفس سے ٹرانسفر اور رجسٹری ہوتی ہو ۔ تیسری محفوظ سرمایہ کاری مکمل اور ڈویلپڈ پرائیوٹ سکیموں میں ہے بلاشبہ، صرف کچھ رئیل اسٹیٹ خریدنا آپ کو کروڑ پتی بنا دے گا۔ رئیل اسٹیٹ میں مختلف حکمت عملی آپ کو مختلف فوائد فراہم کرے گی۔ مثال کے طور پر، اگر آپ صبر کرتے ہیں اور اپنا گھر کا کام کر چکے ہیں، تو آپ 10-20 فیصد رعایتی قیمت پر امید افزا مستقبل کے ساتھ پرائم پراپرٹی خرید سکتے ہیں۔ مبارک ہو، آپ پہلے ہی جست میں دو قدم آگے ہیں۔ان لوگوں کے لیے، جو رئیل اسٹیٹ کا کاروبار شروع کر رہے ہیں، یہ جاننے کی ضرورت ہے، یہ کاروبار شروع کرنے کا بہترین وقت ہے۔ مہنگائی، معاشی اور سیاسی عدم استحکام کے باعث رئیل اسٹیٹ مارکیٹ نیچے ہے۔ کوئی بھی ٹھوس پراپرٹی 10-30% رعایتی شرح پر حاصل کر سکتا ہے۔ حالیہ IMF معاہدے اور سبسڈی دینے والے سیلاب کے اثرات کے ساتھ مارکیٹ جلد ہی رفتار پکڑ لے گی۔لیکن، اگر کوئی ابھی رئیل اسٹیٹ کنسلٹنگ کا کاروبار شروع کرنے کا سوچ رہا ہے، تو اسے نتائج حاصل کرنے کے لیے چند ماہ انتظار کرنا پڑے گا۔رئیل اسٹیٹ ایک وسیع میدان ہے۔ اگر آپ مزید دریافت کرنا چاہتے ہیں تو بلا جھجھک ملاحظہ کریں یا کال کریں۔ مشورہ/مشورہ مفت ہے۔جی ہاؤسنگ سکیم پلاٹوں کی فائلیں خریدنا ہمیشہ ایک رسکی کام ہے ۔ کیونکہ اکثر زمین سے زیادہ فائلیں بیچتے ہیں تاکہ مارکیٹ سے رقم اکٹھی کی جا سکے ، اگر کسی ہاؤسنگ اسکیم کے پاس 100 کنال ہیں، تو وہ 500 کنال کے پلاٹ فائلوں کی صورت میں فروخت کردیتا ہے تاکہ مال اکٹھا کرسکے ۔ وہ مزید زمین خریدتا ہے لیکن اس سارے عمل میں وقت بہت صرف ہو جاتا ہے اگر سب کچھ اتنا ہموار ہے تو آپ کو اپنے پلاٹ کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے مزید 5 یا 10 سال انتظار کرنا پڑے گا۔تاہم، چونکہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹی میں ڈاؤن پے قلیل ہوتی ہے ، اس لیے لوگ چانس لیتے ہیں ۔ اگر آپ کو 5 مرلہ کا پلاٹ 10 لاکھ میں مل رہا ہے، اور پے منٹ 5 سال کی چھوٹی اقساط میں ہے، تو اگر بلڈر اچھا ہے آپ چانس لے سکتے ہیں ۔ لیکن، اگر آپ بڑی تعداد میں فائلیں لمبے عرصے کے ئے لینا چاہتے ہیں تو نقصان کا احتمال ہےاگر آپ چھوٹے سرمائے سے چند مہینوں کے لئے سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تو میرا مشورہ ہوگا کہ کسی بھی قابل اعمتاد بلڈر کی نئی سکیم میں لانچ سے پہلے سرمایہ کاری کریں ۔ اسلام آباد سے 20 سے 40 کلومیٹر دور پلاٹ آکر کتنا مہنگا ہوگا
پلاٹ یا گھر خریدنے کے راہنما اصول
آپ نے مشہور قول تو سنا ہوگا کہ دنیا کے 99% کروڑ پتی رئیل اسٹیٹ سے امیر ہو ئے ہیں۔ یہ بات مبالغہ ہو سکتی ہے لیکن اس بات کے قوی شواہد موجود ہیں کہ رئیل اسٹیٹ آپ کو کروڑ پتی بنا سکتی ہے۔ ارب پتی افراد میں سے زیادہ تر کا رئیل اسٹیٹ سے کوئی نہ کوئی تعلق ہوتا ہے حتیٰ کہ بہت سے ڈاٹ کام انڈسٹری سے منسلک لوگ بھی ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ رئیل اسٹیٹ دولت بنانے کا ایک طاقتور ٹول ہے جس نے لاکھوں افراد کو کروڑ پتی بنا دیا ہے۔ لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ ہر کوئی زمین کا ایک ٹکڑا خرید کر امیر بن جاتا ہے ۔ کسی بھی دوسرے شعبے کی طرح، آپ کو رئیل اسٹیٹ مین ماہر ہونے کے لئے برسوں مسلسل کوشش کرنا ہوگی تب جا کر ہی آپ اتنی دولت حاصل کر سکتے ہیں جس کا لوگ کواب دیکھتے ہیں
پاکستان میں دو طرح کے لوگ رئیل اسٹیٹ کاروبار سے منسلک ہوتے ہیں ۔ ایک، پہلے سے ملازمت کرنے والے دانشمند لوگ، جو جانتے ہیں کہ انہیں امیر بننے کے لیے انہیں ٹھوس اثاثوں کی ضرورت ہے۔ اور دوسری قسم وہ ہیں، جو بہت سے پیشوں میں ناکامی کے بعد رئیل اسٹیٹ میں داخؒ ہوتے ہیں۔
پہلی قسم کے لوگ اپنی ملازمت یا کاروبار سے پیسے جوڑ کر اپنی بچت کو ضرب دینے کے لیے رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں ۔ مناسب چھان بین اور ایک دیانتدار رئیل اسٹیٹ کنسلٹنٹ کے مشورے کے ساتھ، وہ جڑواں شہروں میں عام طور پر چند سالوں میں اپنی سرمایہ کاری کو دوگنا اور یہاں تک کہ تین گنا کر دیتے ہیں۔ اگر وہ ہر سال دو سال بعد اپنی جائیداد بیچ کر دوسری جگہ سرمایہ کاری کرتے رہیں توزیادہ بھی کما سکتے ہیں
یہ لوگ جائیداد کو سمجھتے ہیں اور انہیں کسی مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔ نئے شروع کرنے والوں کے لیے میرا مشورہ یہ ہوگا کہ وہ لالچ کا شکارنہ ہوں ۔ عام طور پر، "مہینوں میں اپنی سرمایہ کاری کو دوگنا کریں" قسم کی سکیمیں فراڈ ہوتی ہیں ۔ ان سے بچیں
سی ڈی اے سیکٹر میں پراپرٹی خریدنا ہمیشہ محفوظ ہوتا ہے۔ دوسری محفوظ ترین سرمایہ کاری دیہی علاقوں میں ہے جن کی سی ڈی اے آفس سے ٹرانسفر اور رجسٹری ہوتی ہو ۔ تیسری محفوظ سرمایہ کاری مکمل اور ڈویلپڈ پرائیوٹ سکیموں میں ہے
بلاشبہ، صرف کچھ رئیل اسٹیٹ خریدنا آپ کو کروڑ پتی بنا دے گا۔ رئیل اسٹیٹ میں مختلف حکمت عملی آپ کو مختلف فوائد فراہم کرے گی۔ مثال کے طور پر، اگر آپ صبر کرتے ہیں اور اپنا گھر کا کام کر چکے ہیں، تو آپ 10-20 فیصد رعایتی قیمت پر امید افزا مستقبل کے ساتھ پرائم پراپرٹی خرید سکتے ہیں۔ مبارک ہو، آپ پہلے ہی جست میں دو قدم آگے ہیں۔
ان لوگوں کے لیے، جو رئیل اسٹیٹ کا کاروبار شروع کر رہے ہیں، یہ جاننے کی ضرورت ہے، یہ کاروبار شروع کرنے کا بہترین وقت ہے۔ مہنگائی، معاشی اور سیاسی عدم استحکام کے باعث رئیل اسٹیٹ مارکیٹ نیچے ہے۔ کوئی بھی ٹھوس پراپرٹی 10-30% رعایتی شرح پر حاصل کر سکتا ہے۔ حالیہ IMF معاہدے اور سبسڈی دینے والے سیلاب کے اثرات کے ساتھ مارکیٹ جلد ہی رفتار پکڑ لے گی۔
لیکن، اگر کوئی ابھی رئیل اسٹیٹ کنسلٹنگ کا کاروبار شروع کرنے کا سوچ رہا ہے، تو اسے نتائج حاصل کرنے کے لیے چند ماہ انتظار کرنا پڑے گا۔
رئیل اسٹیٹ ایک وسیع میدان ہے۔ اگر آپ مزید دریافت کرنا چاہتے ہیں تو بلا جھجھک ملاحظہ کریں یا کال کریں۔ مشورہ/مشورہ مفت ہے۔
جی ہاؤسنگ سکیم پلاٹوں کی فائلیں خریدنا ہمیشہ ایک رسکی کام ہے ۔ کیونکہ اکثر زمین سے زیادہ فائلیں بیچتے ہیں تاکہ مارکیٹ سے رقم اکٹھی کی جا سکے ، اگر کسی ہاؤسنگ اسکیم کے پاس 100 کنال ہیں، تو وہ 500 کنال کے پلاٹ فائلوں کی صورت میں فروخت کردیتا ہے تاکہ مال اکٹھا کرسکے ۔ وہ مزید زمین خریدتا ہے لیکن اس سارے عمل میں وقت بہت صرف ہو جاتا ہے
اگر سب کچھ اتنا ہموار ہے تو آپ کو اپنے پلاٹ کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے مزید 5 یا 10 سال انتظار کرنا پڑے گا۔
تاہم، چونکہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹی میں ڈاؤن پے قلیل ہوتی ہے ، اس لیے لوگ چانس لیتے ہیں ۔ اگر آپ کو 5 مرلہ کا پلاٹ 10 لاکھ میں مل رہا ہے، اور پے منٹ 5 سال کی چھوٹی اقساط میں ہے، تو اگر بلڈر اچھا ہے آپ چانس لے سکتے ہیں ۔ لیکن، اگر آپ بڑی تعداد میں فائلیں لمبے عرصے کے ئے لینا چاہتے ہیں تو نقصان کا احتمال ہے
اگر آپ چھوٹے سرمائے سے چند مہینوں کے لئے سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تو میرا مشورہ ہوگا کہ کسی بھی قابل اعمتاد بلڈر کی نئی سکیم میں لانچ سے پہلے سرمایہ کاری کریں ۔ اسلام آباد سے 20 سے 40 کلومیٹر دور پلاٹ آکر کتنا مہنگا ہوگا