فیصل ٹاؤن 2 کے مقررہ تاریخ سے پہلے پلاٹوں کی بکنگ بند کرنے پر رئیل
اسٹیٹ مارکیٹ میں بے چینی
اسلام آباد
گزشتہ ہفتے، فیصل ٹاؤن کے سربراہ چوہدری عبدالمجید نے متوسط طبقے کے لیے ایک نئے ہاؤسنگ پروجیکٹ کا اعلان کرتے ہوئے تین دن کے لئے محدود پلاٹس بکنگ کے لئے پیش کئے۔ یہ پلاٹ براہ راست خریدار کو دینے کی بجائے انہوں نے اپنے ہر مجاز پراپرٹی ڈیلرز کو چند درجن پلاٹس کا کوٹہ
دیتے ہوئے تاکید کی تھی کہ وہ تین دن کے اندر پیشگی رقم اورخریدار کے مکمل کوائف کے ساتھ مکمل شدہ فارم انکے دفتر میں جمع کروادیں
دیتے ہوئے تاکید کی تھی کہ وہ تین دن کے اندر پیشگی رقم اورخریدار کے مکمل کوائف کے ساتھ مکمل شدہ فارم انکے دفتر میں جمع کروادیں
x
تین دن میں اتنے فارم یا پلاٹ خریدار کو بیچنا ایک انتہائی کٹھن کام تھا ۔ نتیجتہ ڈیلرز نے مارکیٹ میں موجود دوسرے ڈیلرز کو ایک مخصوص محنتانہ کے عوض فارم دے دئے کہ وہ انکو اپنے گاھکوں کو بیچ دیں۔ امہوں نے وعدہ کیا کہ وہ اہنے کمیشن میں سے انکو ادا کریں گے۔ کچھ نے فائلیں فوٹوسٹیٹ کرواکر مارکیٹ میں گردش کروادیں۔ سب تین دن میں زیادہ سے زیادہ بکنگز کروانا چاہتے تھے، چوہدری مجید اور دوسرے ڈئلروں نے اس سکیم کا اس قدر ڈھنڈورا پیٹا کہ لوگ ٹوٹ پڑے ۔فیصل ٹاون انتظامیہ نے یکدم فائلیں لینا بند کردیں۔ لیکن یہ فیصلہ پراپرٹی ڈیلرز تک نہیں پہونچا اور وہ دھڑا دھڑ فائلیں بیچنے میں لگے رہے ۔
جمعہ کو، فائلیں 90٪ کی چھوٹ پر فروخت ہوتی رہیں ۔ریبیٹ کا کوئی باضابطہ اعلان نہیں ہوا لیکن مارکیٹ کا تخمینہ ایک لاکھ روپے کے قریب ہے۔ اچانک بکنگ کی اچانک بندش سے مارکیٹ میں خوف و ہراس پھیل گیا اور رئیل اسٹیٹ برادری کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔
G-11 پراپرٹی مارکیٹ کے ایک رئیل اسٹیٹ کنسلٹنٹ احمد کے مطابق تین دن میں 50 پلاٹس کی بکنگ کا وعدہ کرکے آپ دودن میں بند کردیں تو یہ زیادتی اور فراڈ نہیں تو اور کیا ہے۔ یہ سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا
احمدہی نہیں ، اسلام آباد رئیل اسٹیٹ مارکیٹ جی -11 اور ایف 11 کے اکثر ڈیلر شاکی ہیں جی -11 مرکز کے پراپرٹی ڈیلر عنایت اللہ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے صارفین کو رعایت پر فائلیں فروخت کی ہیں، اگر فیصل ٹاون فائلیں قبول نہیں کرے گا تو پھر وہ ریبیٹ کہاں سے دیں گے جس کا انہوں نے اپنے گاھکوں سے وعدہ کیا ہے
انکا کہنا تھا کہ یہ چوہدری صاحب نے ڈیلروں سے مزاق کیا ہے ۔ پہلے انہیں کہا کہ فائلیں بیچو تین دن میں اور جب وہ جان مارکتے گاھک لائے تو بتایا گیا کہ بکنگ بند ہو گئی ہے۔ بہت سے لوگ ناراض ہیں کہ چودری مجید نے ڈیلروں کو استعمال کیا ہے
"چوہدری مجید کو کون جانتا تھا، ان کے بہت سے پراجیکٹس فلاپ تھے، انکے پراجیکٹس میں لوگوں کا سرمایہ آج بھی پھنسا ہوا ہے بی-17 ، فیصل ٹاون کو ہی دیکھ لیں ۔ خریدار ہی نہیں ہے ۔ ایسے میں جب مارکیٹ بالکل ٹھنڈی پڑی ہے۔ ہم نے ویڈیوز بنا بنا کے لوگوں کا فیصل ٹاون کے لئے ذھن بنایا اور بدلے میں چوہدری نے ہمیں کیا دیا ۔ ذلت اور رسوائی۔ ایک مشہور یوٹیوبر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا
مارکیٹ میں اکثر پراپرٹی ڈیلر چوہدری مجید سے شاکی ہیں ۔ لیکن کچھ لوگ انکی تعریف کرتے بھی نظر آتے ہیں ۔
چوہدری مجید نے اسلام آباد سے بہت دور جنگل میں ٹکا سیر ہزاروں ایکڑ بے کار اور بنجر زمین فیصل ٹاون -2 کے نام سے ساڑھے پانچ لاکھ روپے فی مرلہ گھنٹوں میں بیج دی ہے ۔ اس سے کامیاب مارکیٹنگ میں نے زندگی میں نہیں دیکھی- ایک مارکیٹنگ کمپنی کے سربراہ نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا
انکا کہنا تھا کہ اتنی کامیاب بزنس سٹریجی میں چوہدری صاحب سے چوک ہوئی کہ انہوں نے ڈیلرز کا خیال نہیں رکھا ۔ جائیدا کی خرید فروخت سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ وقت سے پہلے بکنگ بند کر کے چوہدری نے پراپرٹی ڈیلرز کا اعتماد کھو دیا ہے اور وہ بالآخر صارفین کا اعتماد بھی کھو دیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ لوگوں نے چوہدری مجید کی شہرت کی وجہ سے فائلیں خریدی ہیں، اب اگر انہیں مقررہ وقت میں رقم اور دستاویزات جمع کروانے کے باوجود فائیل نہیں ملے گی توچوہدری مجید کے پراجیکٹس سے انکا اعتماد اٹھ جائے گا۔ انہوں نے چوہدری مجید کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے شکایات کا فوری ازالہ کریں
ڈیلر ہی نہیں بلکہ پیشگی رقم جمع کروانے والے خریدار بھی گھبراہٹ اور الجھن کا شکار ہیں۔
میں ابھی اپنے پراپرٹی ڈیلر سے جھگڑ کر آرہا ہوں ۔ میں نے اس سے ثبوت مانگا کہ مجھے میری بکنگ جمع ہونے کے کاغذ دکھاو لیکن وہ کہتا تھا کہ وہ ابھی نہیں جانتا۔ مجھے غصہ آگیا کہ وہ میرے ساتھ فراڈ کررہا ہے ۔ ایک خریدار نے بتایا
اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹ ایسوسی ایشن اور فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے صدر سردار طاہر تردید کرتے ہیں کہ چوہدری مجیداس نے پراپرٹی ڈیلرز کو ٹکا سیر زمین کو سونے کے مول بیچنے کے لئے چارے کے طور پر استعمال کیا
یہ درست ہے کہ چوہدری مجید نے بکنگ بند کر دی ہے۔ پروجیکٹ کو زبردست رسپانس ملا اور جب پیش کردہ پلاٹ فروخت ہو گئے تو بکنگ بند کر دی گئی۔ طاہر نے بتایا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بکنگ بند ہو چکی ہے ۔ اور اب اندراج کئے جارہے ہیں ۔ اس عمل کو مکمل ہونے مین قریبا ایک ماہ لگے گا جس کے بعد الٹمنٹ لیٹر جاری کئے جائیں گے۔ پھر مارکیت میں فائیلیں بکنے کے لئے آئیں گی جو رہ گیا ہے وہ اسوقت فائل خرید سکتا ہے ۔ رہ جانے والے پراپرٹی ڈیلرز کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ انہیں آئندہ آنے والے پراجیکٹ میں پلاٹ میں اکاموڈیٹ کیا جائے گا
طاہر کا اصرار تھا کہ کہ چوہدری مجید نے پراپرٹی ڈیلرز سے کوئی غلط بیانی نہیں کی ۔ چوہدری مجید نے 17 کامیاب منصوبے دیے ہیں۔ "پاکستان میں ڈویلپرز، پہلے فائلیں بیچتے ہیں اور پھر زمین خریدتے ہیں، لیکن چوہدری مجید ان چند لوگوں میں سے ہیں، جو پہلے زمین حاصل کرتے ہیں اور پھر بیچتے ہیں، اور صرف وہی زمین بیچتے ہیں جس کی ملکیت انکے پاس ہو"۔ طاہر نے کہا